گاؤں کی بیٹی کی کہانی

گاوں کے امام صاحب اپنی دیانت داری کے لیے مشہور تھے۔ ان کی اکلوتی بیٹی کو پورے گاوں میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔
لیکن ایک دن جب اس کے پیٹ کا مرض بڑھا تو حکیم نے کہہ دیا:
“یہ تو ماں بننے والی ہے!”

بس پھر کیا تھا، گاوں میں طوفان آ گیا۔ لوگ طعنے دینے لگے، پنچایت نے امام سے امامت چھین لی اور عورتوں نے ان کے گھر کا بائیکاٹ کر دیا۔

مولوی صاحب بیٹی کو مارنے پر تل گئے مگر وہ بیٹی آنسوؤں کے ساتھ کہتی رہی:
“ابّا! میں بےقصور ہوں۔۔۔”

اسی کشمکش میں ایک دن ایک نوجوان حکیم شہر سے آیا۔ اس نے کہا:
“مجھے موقع دیں، میں سچ سب کے سامنے لے آؤں گا۔”

اس نے لڑکی کا علاج کیا، دوائی دی اور سب گاوں کو گواہ بنایا۔
چند ہی دنوں بعد سب کے سامنے ایک ایسا منظر ہوا جسے دیکھ کر سب کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں۔۔۔

بیٹی کے پیٹ سے زندہ مینڈک نکلا، جو پانی کے ساتھ اندر چلا گیا تھا اور پل بڑھ کر بیماری بن گیا تھا۔


🌸 انجام

گاوں والے شرمندہ ہو گئے۔
مولوی صاحب کی بیٹی کی پاکدامنی ثابت ہوئی اور وہ نوجوان حکیم ہی اس کا سہارا بن گیا۔
بیٹی کی عزت بھی لوٹ آئی اور مولوی صاحب کے آنسو بھی رک گئے۔


👉 “یاد رکھیں! الزام ہمیشہ حقیقت نہیں ہوتا۔۔۔ کبھی کبھی معجزے سچائی ثابت کرتے ہیں۔”

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top